چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ??ے) حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اسپیڈ کم ہونے سے متعلق کوئی پالیسی نہیں اگر کوئی پالیسی ہے تو حکومت سے پوچھا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت ہونیوالے سینیٹ قائمہ کمیٹی ??ئی ٹی ??ینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں وزیرمملکت آئی ٹی نے بتایا کہ پیکا میں ترمیم زیر غور ہیں، فیک نیوز کو ہم نے ہی ریگولیٹ کرنا ہے، آئی ٹی ہماری ترجیح ہے،
ان کا کہ??ا تھا کہ تمام شعبوں کے بجٹ پر کٹ لگے ہیں مگر آئی ٹی کے بجٹ پر کٹ نہیں لگا، انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں۔
وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے کہا کہ ہم نے گذشتہ 3 سال میں آئی ٹی میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی، میگاہرٹز اسپیکٹرم کو کلئیر کیا گیا ہے، اپریل میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی ہو??ائے گی اور چین کے ساتھ فائبر آپٹک منسلک کرلیں گے۔
چیئرمین کمیٹی پلوشہ خان نے کہا کہ وزارت آئی ٹی ??و بھی اقدام اٹھاتی ہے ذمے داری وزارت داخلہ پر ڈال دیتی ہے، سمجھ نہیں آتی ہمارے پاس وزارت آئی ٹی کیوں ہے؟
وزارت آئی ٹی کے حکام نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی ??قاضے پورے کرتے ہو??ے کوشش کر رہے ہیں آئی ٹی ??نڈسٹری پر کم سے کم اثرات ہوں۔
سینٹر پلوشہ خان نے سوال کیا کیا وی پی این بندش اور انٹرنیٹ معاملے پر کسی اسٹیک ہولڈر سے بات ہو??ی؟ اسپیکٹرم کیا وجہ ہے انٹرنیٹ سلو ہونے کی؟ آپ کے فون میں اگر آپ اسپیڈ ٹیسٹ ایپ سے اسپیڈ چیک کریں وہ ٹھیک آئے اور وٹس ایپ نہ چلے تو پھر اسپیکٹرم کا مسئلہ نہیں ہو??ا۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے کہا آپ سب کے ہاتھ میں فون ہے بتائیں ابھی کون سی ایپ نہیں چل رہی ؟ سب کچھ غلط بیان کیا جاتا ہے اس حوالے سے جلد حقائق پر مبنی پریس کانفرنس کروں گی۔
اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اسپیڈ کم ہونے سے متعلق کوئی پالیسی نہیں، انٹرنیٹ سپیڈ پر اگر کوئی پالیسی ہے تو حکومت سے پوچھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یکم جنوری سے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کر دیں گے?? وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا، انٹرنیٹ کی رفتار وی پی این کی وجہ سے آہستہ نہیں ہو??ی۔
کمیٹی ??رکان نے تشویش کا اظہار کرتے ہو??ے کہا کہ انٹرنیٹ مجموعی طور پر سلو ہے، سینیٹر افنان اللہ خان کا کہ??ا تھا کہ انٹرنیٹ فائر وال کی وجہ سے سست ہو سکتا ہے۔
اس پر سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے کہا کہ آئی ٹی ??نڈسٹری کی جانب سے انٹرنیٹ کی سست روی کی شکایات آ رہی ہیں، نیشنل سیکیورٹی کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں۔
سینیٹر کامران نے سوال کیا کہ کیا نیشنل سکیورٹی ??رف پاکستان کا مسئلہ ہے، یہ مسئلہ بھارت کو نہیں ہو??ا کیا؟سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ 2018میں ہم نے وی پی این رجسٹر کئے لیکن انٹرنیٹ پر کوئی مسئلہ نہیں ہو??، ہم نے بھی وائٹ لسٹنگ کی اور گرے ٹریفک روکنے کیلئے اقدامات کئے لیکن انٹرنیٹ متاثر نہیں ہو??۔
وزیر مملکت شزا فاطمہ نے انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ صارفین کی تعداد میں اضافے کو قرار دیتے ہو??ے کہا کہ اب جتنے استعمال کنندگان ہیں پہلے نہیں تھے اس وجہ سے رفتار میں مسئلہ آرہا ہے۔